Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو میری غزلوں کی تنزیل کا معاملہ ہے

جبار واصف

جو میری غزلوں کی تنزیل کا معاملہ ہے

جبار واصف

MORE BYجبار واصف

    جو میری غزلوں کی تنزیل کا معاملہ ہے

    وہ میرا اور مرے جبریل کا معاملہ ہے

    بنا رہا ہوں میں کاغذ پہ لفظ لفظ کھنڈر

    دل تباہ کی تمثیل کا معاملہ ہے

    میں کیا بتاؤں مرے اشک چھپ رہے ہیں کہاں

    یہ میری آنکھ کی زنبیل کا معاملہ ہے

    چراغ طور ترا تذکرہ عبث ہے یہاں

    یہاں تو غار کی قندیل کا معاملہ ہے

    ادھر بھی پیشوا تعداد میں زیادہ ہیں

    ادھر بھی چار اناجیل کا معاملہ ہے

    ہر اک بدن کی اکائی ہے دو میں پوشیدہ

    یہ کائنات کی تکمیل کا معاملہ ہے

    یہ ہم جو ہو کے مکمل بھی نامکمل ہیں

    خدا کے حکم کی تعمیل کا معاملہ ہے

    ملا ہے آدم و حوا کو نصف نصف وجود

    یہ سارے دہر کی تشکیل کا معاملہ ہے

    اس آدھے پن کی ضروری ہے پوری پوری سمجھ

    جو پورے پن کی تفاصیل کا معاملہ ہے

    یہ خد و خال کے اعراب سر سے پاؤں تلک

    بدن صحیفوں کی ترتیل کا معاملہ ہے

    بسر رہا ہے غزل تیس سال سے واصفؔ

    یہ مت سمجھ کہ یہ تعجیل کا معاملہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے