جو نام سب سے ہو پیارا اسے مکان پہ لکھ
جو نام سب سے ہو پیارا اسے مکان پہ لکھ
بدن کی حد سے گزر اور اس کو جان پہ لکھ
بجا ہے کرتے ہیں پانی پہ دستخط سب لوگ
جو حوصلہ ہے تو نام اپنا آسمان پہ لکھ
تو لکھنے بیٹھا ہے میرے خلوص کا قصہ
یقین پر نہیں لکھتا نہ لکھ گمان پہ لکھ
صحیفۂ دل بیتاب کی نئی تفسیر
قلم اٹھا اور اسے وقت کی زبان پہ لکھ
سفر مدام سفر ہی تو ہے سفر کا صلہ
تو اپنا قصۂ لا سمتیت اڑان پہ لکھ
سنوار شانۂ فن سے تو زلف قوس قزح
تو زندگی کے خم و پیچ پھر کمان پہ لکھ
جو ''قل'' مسور پہ لکھتے ہیں ان کا فن ہے جدا
تو خون دل سے کوئی شعر مرتبان پہ لکھ
ہر ایک چیز یہاں پریم ہی سے ملتی ہے
یہ اشتہار کرامتؔ تو ہر دکان پہ لکھ
- کتاب : Shakhe Sanobar (Pg. 201)
- Author : Karamat Ali Karamat
- مطبع : Kamran Publications,Odisha (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.