aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو نیکی کر کے پھر دریا میں اس کو ڈال جاتا ہے

عبدالحفیظ ساحل قادری

جو نیکی کر کے پھر دریا میں اس کو ڈال جاتا ہے

عبدالحفیظ ساحل قادری

MORE BYعبدالحفیظ ساحل قادری

    جو نیکی کر کے پھر دریا میں اس کو ڈال جاتا ہے

    وہ جب دنیا سے جاتا ہے تو مالا مال جاتا ہے

    سنبھل کر ہی قدم رکھنا بیابان محبت میں

    یہاں سے جو بھی جاتا ہے بڑا بے حال جاتا ہے

    کبھی بھوکے پڑوسی کی خبر تو لی نہیں اس نے

    مگر کرنے وہ عمرہ اور حج ہر سال جاتا ہے

    مناؤں ہر برس جشن ولادت کس لئے آخر

    یہاں ہر سال میری عمر کا اک سال جاتا ہے

    ہے دنیا تک ہی اپنی دسترس میں دولت دنیا

    فقط ہم راہ اپنے نامۂ اعمال جاتا ہے

    بنا دیکھے خدا کو مانتا ہوں اس لئے ساحلؔ

    کوئی تو ہے جو ہم کو روز دانہ ڈال جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے