Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو پوچھا میں نے یاں آنا مرا منظور رکھیے گا

نظیر اکبرآبادی

جو پوچھا میں نے یاں آنا مرا منظور رکھیے گا

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    جو پوچھا میں نے یاں آنا مرا منظور رکھیے گا

    تو سن کر یوں کہا یہ بات دل سے دور رکھیے گا

    بہت روئیں یہ آنکھیں اور پڑی دن رات روتی ہیں

    اب ان کو چشم بھی کیجے گا یا ناسور رکھیے گا

    جو پردہ بزم میں منہ سے اٹھاتے ہو تو یہ کہہ دو

    کہ پھر یاں شمع کے جلنے کا کیا مذکور رکھیے گا

    دیا دل ہم نے تم کو اور تو اب کیا کہیں لیکن

    یہ ویرانہ تمہارا ہے اسے معمور رکھیے گا

    نظیرؔ اب تو دل و جاں سے تمہارا ہو چکا بندہ

    میاں اپنے غلاموں میں اسے مشہور رکھیے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے