Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو پوچھتے ہیں کہ یہ عشق و عاشقی کیا ہے

امجد نجمی

جو پوچھتے ہیں کہ یہ عشق و عاشقی کیا ہے

امجد نجمی

MORE BYامجد نجمی

    جو پوچھتے ہیں کہ یہ عشق و عاشقی کیا ہے

    وہ جانتے نہیں مقصود زندگی کیا ہے

    ضمیر پاک خیال بلند ذوق لطیف

    بس اور اس کے سوا جوہر خودی کیا ہے

    وفا کی آڑ میں کیا کیا ہوئی جفا ہم پر

    جو دوستی یہی ٹھہری تو دشمنی کیا ہے

    بجا ہے فرط جنوں نے ہمیں کیا رسوا

    جمال یار میں آخر یہ دل کشی کیا ہے

    وفور شوق کی مایوسیاں ارے توبہ

    دل تباہ میں اب آرزو رہی کیا ہے

    اگر نہ جرم محبت کی یہ سزا ہوتی

    تو بات بات پہ ہم سے یہ بے رخی کیا ہے

    نہ سمجھو تم مری عرض نیاز کو شکوہ

    میں جانتا ہوں تقاضائے بندگی کیا ہے

    عطا کیا تھا جو ذوق نمود اس دل کو

    تو ہر قدم پہ یہ رنگ شکستگی کیا ہے

    گریز کیا میں کروں ناصحو کی صحبت سے

    جہاں نہ کچھ ہو یہ صحبت وہاں بری کیا ہے

    وفا سے اور نہ ترک وفا سے آپ ہیں خوش

    مجھے بتائیے پھر آپ کی خوشی کیا ہے

    فریب ہستیٔ موہوم کھا رہا ہوں ہنوز

    مجھے خبر ہے حقیقت یہاں مری کیا ہے

    جو گامزن ہیں سر جادۂ طلب نجمیؔ

    وہ جانتے نہیں دنیا میں بے بسی کیا ہے

    مأخذ:

    Joye Kahkashan (Pg. 150)

    • مصنف: امجد نجمی
      • اشاعت: 1969
      • ناشر: اڑیسہ ساہتیہ اکادمی، بھونیشور
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے