aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو سامنا بھی کبھی یار خوب رو سے ہوا

آغا حجو شرف

جو سامنا بھی کبھی یار خوب رو سے ہوا

آغا حجو شرف

MORE BYآغا حجو شرف

    جو سامنا بھی کبھی یار خوب رو سے ہوا

    زمانے بھر کا یرش مجھ پہ چار سو سے ہوا

    کہا اشاروں سے میں نے کہ تم پہ مرتا ہوں

    جو نطق بند مرا ان کی گفتگو سے ہوا

    کسی کو بھی نہ ہوس تھی حلال ہونے کی

    رواج شوق شہادت مرے گلو سے ہوا

    جدھر نگاہ کی جلوہ ترا نظر آیا

    کمال کشف مجھے تیری آرزو سے ہوا

    کھلا نہ حال کسی پر کہ کیا مزاج میں ہے

    خدائی میں کوئی واقف نہ اس کی خو سے ہوا

    عجب گھڑی سے گریباں پھٹا تھا مجنوں کا

    تمام عمر نہ واقف کبھی رفو سے ہوا

    بڑے بڑوں کو لگایا نہ منہ کبھی میں نے

    وہ ظرف ہوں کہ نہ واقف کبھی سبو سے ہوا

    وہ خود بھی کر گئے تر آنسوؤں سے تربت کو

    گلی میں یار کی مدفون اس آبرو سے ہوا

    بہار باغ کو آئے جو دیکھنے بے یار

    دماغ اور پریشاں گلوں کی بو سے ہوا

    چڑھائے گور غریباں پہ گل جو اس گل نے

    چمن بہشت کا پیدا مقام ہو سے ہوا

    حلال ہونے کو صیاد سے محبت کی

    قضا جو آئی تو مانوس میں عدو سے ہوا

    خدائی کرنے لگا یار بے نیازی سے

    بڑا غرور اسے میری آرزو سے ہوا

    جہاں سے محفل معراج میں ہوئی طلبی

    بشر کا مرتبہ یہ اس کی جستجو سے ہوا

    لگاتے ہیں جو سب آنکھوں سے آب زمزم کو

    شرفؔ یہ فیض کا چشمہ مری وضو سے ہوا

    مأخذ:

    Deewan-e-Sharf(Rekhta Website) (Pg. 47)

    • مصنف: آغا حجو شرف
      • ناشر: مطبع جعفری، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1875

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے