Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو ساقیا تو نے پی کے ہم کو دیا ہے جام شراب آدھا

اسد علی خان قلق

جو ساقیا تو نے پی کے ہم کو دیا ہے جام شراب آدھا

اسد علی خان قلق

MORE BYاسد علی خان قلق

    جو ساقیا تو نے پی کے ہم کو دیا ہے جام شراب آدھا

    تو اپنے دانتوں سے کاٹ کر دے ہمارے منہ میں کباب آدھا

    وہ پر گنہ ہوں کہ رہ گئے سب اسی میں دن کٹ گیا وہ سارا

    ہنوز محشر کے محکمے میں ہوا تھا میرا حساب آدھا

    کہاں گئی اب وہ لن ترانی نہ تاب جلوے کی لائے عاشق

    ہنوز کھولا تھا بہر دیدار اس نے بند نقاب آدھا

    جزائے کامل جو چاہتا ہے تو ذبح کر ڈال جلد قاتل

    نہ چھوڑنا مجھ کو نیم بسمل کہ پائے گا تو ثواب آدھا

    دماغ دیکھو مرے صنم کا گلا جو کرتا ہوں میں ستم کا

    تو دیتے ہیں ساری بات کا وہ مجھے بہ دقت جواب آدھا

    سفید و سرخ ہے ایسی رنگت کہ جب بنا ہوگا اس کا پتلا

    ملایا ہووے گا اس میں صانع نے میدا آدھا شہاب آدھا

    دوپٹہ آب رواں کا سر کا جو اس کی محرم سے سمجھے یہ ہم

    کہ بحر حسن صنم کا ہم کو دیا دکھائی حباب آدھا

    اشارہ ہے صاف اے قلقؔ یہ کہ آؤ صہبا کشی ہو باہم

    جو اس نے بھیجی ہے اپنی جھوٹی شراب آدھی کباب آدھا

    مأخذ:

    Mazhar-e-Ishq (Pg. e-52 p-50)

    • مصنف: اسد علی خان قلق
      • اشاعت: 1911
      • ناشر: منشی نول کشور،کانپور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے