Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو سجتا ہے کلائی پر کوئی زیور حسینوں کی

شوبھا ککل

جو سجتا ہے کلائی پر کوئی زیور حسینوں کی

شوبھا ککل

MORE BYشوبھا ککل

    جو سجتا ہے کلائی پر کوئی زیور حسینوں کی

    تبھی بڑھتی ہیں قیمت جوہری تیرے نگینوں کی

    اٹھا دیتی ہے دیواریں دلوں کے بیچ یہ اکثر

    ضرورت کیوں ہو پھر ہم کو بھلا ایسی زمینوں کی

    اسی میں چھید کرتے ہیں کہ جس تھالی میں کھاتے ہیں

    بدل سکتی نہیں عادت کبھی ایسی کمینوں کی

    بھرا ہے لاکھ پھولوں سے مرے گھر کا حسیں آنگن

    یہی ہے میری دولت مجھ کو کیا چاہت دفینوں کی

    کبھی محنت مشقت سے کما لو گے بہت دولت

    مگر بدلو گے تم کیسے لکیروں کو جبینوں کی

    اٹھا کر ایک بار ان کو لگا لو اپنے ہونٹوں سے

    چھوئیں گی آسماں کو قیمتیں ان آبگینوں کی

    جو نکتہ چیں ہیں رہنا ہے ہمیشہ نکتہ چیں ان کو

    بدل سکتی نہیں فطرت کبھی بھی نکتہ چینوں کی

    مأخذ :
    • کتاب : Rehguzar (Pg. 61)
    • Author : Shobha Kukkal
    • مطبع : Kalpant publication B-2 Mansrovar park shahdra delhi-32 (2012-2013)
    • اشاعت : 2012-2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے