aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو شخص اکیلا ہی بوجھل سفر سے آیا تھا

محشر بدایونی

جو شخص اکیلا ہی بوجھل سفر سے آیا تھا

محشر بدایونی

MORE BYمحشر بدایونی

    جو شخص اکیلا ہی بوجھل سفر سے آیا تھا

    کسی نے پوچھا وہ لٹ کر کدھر سے آیا تھا

    یہ روشنی تو مری وحشتیں بڑھا گئی اور

    میں روشنی میں اندھیروں کے ڈر سے آیا تھا

    جسے کہیں بھی نہ ٹکنے دیا ہواؤں نے

    وہ برگ کچھ بھی تھا کٹ کر شجر سے آیا تھا

    جو سنگ اتنی حرارت لہو کو بخش گیا

    مجھے نوازنے میرے ہی گھر سے آیا تھا

    نوید آمد چارہ گراں کو جگ بیتے

    قرار دل کو ذرا اس خبر سے آیا تھا

    ہم اتنے آئے جھلس کر کسی نے یہ نہ کہا

    تمہارا قافلہ کس رہگزر سے آیا تھا

    ملا جو کوزے کو آنچوں میں تپ کے رنگ ثبات

    وہ پہلے شعلگئ کوزہ گر سے آیا تھا

    عجیب دھن کا مسافر تھا کوچ کر گیا آج

    غریب گھر کی ہی چاہت میں گھر سے آیا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے