جو ٹکڑوں میں بکھرتے جا رہے ہو
جو ٹکڑوں میں بکھرتے جا رہے ہو
تبھی بے موت مرتے جا رہے ہو
تم اتنا کیوں سنورتے جا رہے ہو
مرے دل میں اترتے جا رہے ہو
ڈبونا چاہتی ہے جتنا دنیا
تم اتنے ہی ابھرتے جا رہے ہو
تمہیں کیا اور کوئی مل گیا ہے
مجھے اگنور کرتے جا رہے ہو
تمہیں شاید محبت ہو گئی ہے
زیادہ ہی نکھرتے جا رہے ہو
ہماری زندگی بے رنگ سی ہے
تمہی تو رنگ بھرتے جا رہے ہو
چلو بے خوف اس رستے پہ فیصلؔ
یہ تم کیوں ڈرتے ڈرتے جا رہے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.