Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو تم اور صبح اور گلنار خنداں ہو کے مل بیٹھے

بقا اللہ بقاؔ

جو تم اور صبح اور گلنار خنداں ہو کے مل بیٹھے

بقا اللہ بقاؔ

MORE BYبقا اللہ بقاؔ

    جو تم اور صبح اور گلنار خنداں ہو کے مل بیٹھے

    تو ہم بھی ان میں با چاک گریباں ہو کے مل بیٹھے

    نہیں کھلتے جو لوں اس شہد لب سے بوسۂ ثانی

    یہ لب یوں بوسۂ اول میں چسپاں ہو کے مل بیٹھے

    اڑا دوں دھجیاں دل کی اگر ان میں سے کوئی بھی

    قبائے سرخ میں تیری گریباں ہو کے مل بیٹھے

    یہ جزو ہم دگر ہیں اے کماں ابرو عجب مت کر

    جو دل تیرے سر ناوک پہ پیکاں ہو کے مل بیٹھے

    ابھی دل جمع ہے اے شانہ کر جلدی سراغ اس کا

    مباد اس زلف مشکیں میں پریشاں ہو کے مل بیٹھے

    سنا اے طفل جب مژدہ تری مکتب نشینی کا

    یہ اجزائے دل سیپارہ قرآں ہو کے مل بیٹھے

    ہمارا رشک سے دل جل کے خاکستر ہو یا قسمت

    اور ان داموں میں مسی زیب دنداں ہو کے مل بیٹھے

    یہ وہ مجمع نہیں ناصح جہاں ہو دخل دانا کو

    مگر تجھ سا کوئی مکار ناداں ہو کے مل بیٹھے

    یہ انساں زا پری وش ایسے دل کش ہیں کہ بے وحشت

    پری آوے اگر ان میں تو انساں ہو کے مل بیٹھے

    یہ اطفال حسیں عاشق کا جی لینے میں شیطاں ہیں

    جیے عاشق وہی ان میں جو شیطاں ہو کے مل بیٹھے

    بقاؔ ہم گبر نا مسلم تھے پر آ کر بہ ناچاری

    وہ مسلم زادہ طفلوں میں مسلماں ہو کے مل بیٹھے

    مأخذ:

    Deewan-e-Baqa (Pg. ebook-68 page-47)

    • مصنف: خواجہ احمد فاروقی
      • ناشر: شعبۂ اردو، دہلی یونیورسٹی، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے