Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو طوفانوں سے لڑتا ہے وہی ساحل سے ملتا ہے

ہیرا لال یادو ہیرا

جو طوفانوں سے لڑتا ہے وہی ساحل سے ملتا ہے

ہیرا لال یادو ہیرا

MORE BYہیرا لال یادو ہیرا

    جو طوفانوں سے لڑتا ہے وہی ساحل سے ملتا ہے

    کئے بن حوصلہ کوئی کہاں منزل سے ملتا ہے

    منائیں ساتھ اپنوں کے جسے راضی خوشی مل کر

    وہ پل سنسار میں یارو بڑی مشکل سے ملتا ہے

    ملا کرتا ہے اب انسان سے انسان رسماً ہی

    غلط فہمی نہ پالو یہ کہ کوئی دل سے ملتا ہے

    کھنچا آتا ہے خود اشعار پڑھنے کو اسی جانب

    سخنور کو مسلسل پیار جس محفل سے ملتا ہے

    بڑی شرمندگی محسوس ہوتی ہے اسے خود پر

    انا کا تاڑ جب انسانیت کے تل سے ملتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے