جو زنگ خوردہ تھے سب تابناک ہو گئے ہیں
جو زنگ خوردہ تھے سب تابناک ہو گئے ہیں
تمہارا لمس ملا کیا کہ پاک ہو گئے ہیں
زمین دل پہ مرے کیسا موسم اترا ہے
وصال رت کے شجر ہجر ناک ہو گئے ہیں
شہاں غلام پری زادیاں جہاں آرا
سب اک طلسم کے ہاتھوں ہلاک ہو گئے ہیں
نئی طرح کا ہمیں معرکہ ہے اب درپیش
مبارزت طلباں پر تپاک ہو گئے ہیں
اجاڑ مملکت حسن ہی نہیں ثاقبؔ
ہمارے سبز علاقے بھی خاک ہو گئے ہیں
- کتاب : جسم کا برتن سرد پڑا ہے (Pg. 62)
- Author : امیر حمزہ ثاقب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.