Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جوبن ان کا اٹھان پر کچھ ہے

ریاضؔ خیرآبادی

جوبن ان کا اٹھان پر کچھ ہے

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    جوبن ان کا اٹھان پر کچھ ہے

    اب مزاج آسمان پر کچھ ہے

    کیا ٹھکانا ہے بات کا ان کی

    دل میں کچھ ہے زبان پر کچھ ہے

    وعدہ ہے غیر سے یہ حیلہ ہے

    کام مجھ کو مکان پر کچھ ہے

    حور کا ذکر کیوں کیا دم مرگ

    شبہ میرے بیان پر کچھ ہے

    گمشدہ دل نہ ہو کہیں میرا

    ان کی محرم کی پان پر کچھ ہے

    ہو کے رسوا کسے کیا رسوا

    ذکر سب کی زبان پر کچھ ہے

    کیوں نہ ہو شوق جلوۂ لب بام

    اب جوانی اٹھان پر کچھ ہے

    کہو میہمان غم سے اب رخصت

    قرض کیا میزبان پر کچھ ہے

    بنگ ہی دے جو مے نہیں واعظ

    تیری اونچی دکان پر کچھ ہے

    میں نے گھورا تو ہمدموں سے کہا

    دیکھو اس نوجوان پر کچھ ہے

    رکھ دیا ہاتھ ان سے یہ کہہ کر

    ٹھہرو اے جان ران پر کچھ ہے

    کوئی چھپ کر گیا ہے غیر کے گھر

    شک قدم کے نشان پر کچھ ہے

    بالے پہنے الٹ کے کانوں میں

    اور گھبرائے کان پر کچھ ہے

    ہوں یہاں اس لیے دکن کو ریاضؔ

    رشک ہندوستان پر کچھ ہے

    مأخذ:

    Riyaz Rizwan (Pg. e-481 p-351)

    • مصنف: نیاز احمد
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1938

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے