جوش پر رنگ طرب دیکھ کے میخانے کا
جوش پر رنگ طرب دیکھ کے میخانے کا
جھک کے منہ چوم لیا شیشے نے پیمانے کا
ساز عشرت سے نکلتی ہے صداۓ ماتم
کیا یہ دنیا ہے مرقع مرے غم خانے کا
نظر آتی ہے ہر اک بت میں خدا کی قدرت
سلسلہ کعبہ سے ملتا ہے صنم خانے کا
مل گئی مل گئی داد اپنی وفاؤں کی مجھے
ہنس دیے سن کے وہ قصہ مرے مر جانے کا
کنج مرقد میں بھی آرام سے سونا معلوم
نقش ابھی دل میں ہے گزرے ہوئے افسانے کا
شمع رو رو کے اسی غم میں گھلی جاتی ہے
خون ناحق مری گردن پہ ہے پروانے کا
دید تر نے کئے راہ میں دریا حائل
قصد اس نے جو کیا دل سے کبھی جانے کا
حرم و دیر میں کس طرح لگے دل اس کا
جس کی نظروں میں ہو نقشہ ترے کاشانے کا
دیکھ جاؤ مرے مرنے کا تماشا تم بھی
آخری باب ہے یہ زیست کے افسانے کا
حسن اور عشق کی تفسیر مکمل ہو جائے
شمع کے ساتھ رہے تذکرہ پروانے کا
مخفیؔ اس طرح سے کچھ عمر بسر کی ہم نے
زندگی کا ہوا اطلاق نا مر جانے کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.