Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جدا ہوتے نہیں ایسے بھی کچھ آزار ہوتے ہیں

آئرین فرحت

جدا ہوتے نہیں ایسے بھی کچھ آزار ہوتے ہیں

آئرین فرحت

MORE BYآئرین فرحت

    جدا ہوتے نہیں ایسے بھی کچھ آزار ہوتے ہیں

    سفر کے آخری رستے بڑے دشوار ہوتے ہیں

    جو چہرے پر لکھی تحریر پڑھ لیتے ہیں پل بھر میں

    کچھ ایسے لوگ ہیں مثل ستارہ بار ہوتے ہیں

    یہاں جو بھی ہے سب باطل نظر کا ایک دھوکا ہے

    تو پھر کس بات پر ہم یوں ہی دعویدار ہوتے ہیں

    چٹانوں پر ہرے پتے کہیں نغمہ سرا پتھر

    نوید زندگی کے یہ ہی تو آثار ہوتے ہیں

    ہماری بھیگتی آنکھیں تمہارے مسکراتے لب

    محبت کے یہی لمحے بڑے سرشار ہوتے ہیں

    ہماری مسکراہٹ تو ہمارے غم چھپاتی ہے

    ہمارے رازداں گھر کے در و دیوار ہوتے ہیں

    سفر جتنا بھی طے پایا یہ سارا کھیل لگتا ہے

    یوں لگتا ہے سبھی کار ہنر بے کار ہوتے ہیں

    جو تم نے کر دیا سو کر دیا دریا میں جانے دو

    پھر اس کے بعد تو شکوے گلے بے کار ہوتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے