جدائی مجھ کو مارے ڈالتی ہے
جدائی مجھ کو مارے ڈالتی ہے
دہائی مجھ کو مارے ڈالتی ہے
تمہارے عشق میں دنیا ہے دشمن
خدائی مجھ کو مارے ڈالتی ہے
حسینوں کی گلی ہے اور میں ہوں
گدائی مجھ کو مارے ڈالتی ہے
تری جلاد آنکھوں کی ستم گر
صفائی مجھ کو مارے ڈالتی ہے
اسیری میں مزا تھا فصل گل کا
رہائی مجھ کو مارے ڈالتی ہے
خفا ہیں وہ دعاؤں کے اثر پر
رسائی مجھ کو مارے ڈالتی ہے
کیے دیتا ہے قاتل ذبح مضطرؔ
کلائی مجھ کو مارے ڈالتی ہے
مأخذ:
Khirman (Part-1) (Pg. 212)
- مصنف: Muztar Khairabadi
-
- اشاعت: 2015
- ناشر: Javed Akhtar
- سن اشاعت: 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.