جنبش لب اور ہے سوز نہانی اور ہے
جنبش لب اور ہے سوز نہانی اور ہے
اس سے جو کہنی تھی مجھ کو وہ کہانی اور ہے
زندگی کا بوجھ ڈھوتے جا رہے ہیں مستقل
اور اوپر سے یہ رنج رائگانی اور ہے
اس شجر پہ پھل کو آئے اک زمانہ ہو گیا
ڈال دو چٹکی سے گر تھوڑا سا پانی اور ہے
زندگی کی موج میں ہم بھول بیٹھے ہیں سبھی
زندگی کے بعد بھی اک زندگانی اور ہے
کس قدر حالات میرے کشمکش میں ہیں عبیدؔ
دل کی دھڑکن اور ہے خوں کی روانی اور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.