aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنوں تو ہے مگر آؤ جنوں میں کھو جائیں

شمیم کرہانی

جنوں تو ہے مگر آؤ جنوں میں کھو جائیں

شمیم کرہانی

MORE BYشمیم کرہانی

    جنوں تو ہے مگر آؤ جنوں میں کھو جائیں

    کسی کو اپنا بنائیں کسی کے ہو جائیں

    جگر کے داغ کوئی کم ہیں روشنی کے لیے

    میں جاگتا ہوں ستاروں سے کہہ دو سو جائیں

    طلوع صبح غم زندگی کو ضد یہ ہے

    کہ میرے خواب کے لمحے غروب ہو جائیں

    یہ سوگوار سفینہ بھی رہ کے کیا ہوگا

    اسے بھی آ کے مرے ناخدا ڈبو جائیں

    صدی صدی کے اجالوں سے بات ہوتی ہے

    ترے خیال کے ماضی میں کیوں نہ کھو جائیں

    ہم اہل درد چمن میں اسی لیے آئے

    کہ آنسوؤں سے زمین چمن بھگو جائیں

    کسی کی یاد میں آنکھیں ہیں ڈبڈبائی ہوئی

    شمیمؔ بھیگ چلی رات آؤ سو جائیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 242)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے