Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جوں بھی جو رینگنے نہیں دیتی تھی کان پر

رئیس باغی

جوں بھی جو رینگنے نہیں دیتی تھی کان پر

رئیس باغی

MORE BYرئیس باغی

    جوں بھی جو رینگنے نہیں دیتی تھی کان پر

    کالک لگا کے چھوڑ گئی خاندان پر

    مائل ہیں ذہن و فکر جو اونچی اڑان پر

    یوں پاؤں ہیں زمیں پہ نظر آسمان پر

    آرام سے ہیں اونچی عمارات کے مکیں

    پتھر برس رہے ہیں شکستہ مکان پر

    ارزاں فروش پر نہیں اٹھتی نظر کوئی

    رہتی ہے بھیڑ شہر کی مہنگی دکان پر

    جیسے بدن میں جان ہی باقی نہیں رہی

    محسوس ہو رہا ہے سفر کی تکان پر

    بپھرے سمندروں پہ برستا چلا گیا

    آیا نہ ابر دھوپ میں تپتے مکان پر

    دل ریزہ ریزہ ہے تو جگر ہے لہو لہو

    کیسی بنی ہوئی ہے محبت کی جان پر

    ہاں رہروو ملے گی تمہیں منزل حیات

    چلتے رہو ہمارے قدم کے نشان پر

    خوددارئی جمال گوارا نہ کر سکی

    اس نے مسل کے پھینک دیا پھول لان پر

    باغیؔ بھٹک رہا ہوں میں صحرائے‌‌ شوق میں

    کیا نقش اس نے لکھ کے کھلایا تھا پان پر

    مأخذ:

    siip (Magzin) (Pg. 240)

    • مصنف: Nasiim Durraani
      • اشاعت: 39 (Quarterly)
      • ناشر: Fikr-e-Nau
      • سن اشاعت: 39 (Quarterly)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے