جز مرگ درد عشق سے کوئی مفر نہیں
جز مرگ درد عشق سے کوئی مفر نہیں
اس کے لئے دوا و دعا کارگر نہیں
کس درجہ پر خطر ہیں محبت کی منزلیں
اس پر یہ طرہ ہے کہ کوئی راہبر نہیں
تیر نگاہ ناز نے کیا کیا ستم کئے
مجروح دل نہیں کہ دو پارہ جگر نہیں
خود سے بھی بے خبر ہیں ترے انتظار میں
اور تیری یاد دل سے جدا لمحہ بھر نہیں
جس شے پہ کی نگاہ دکھائی دئے ہو تم
کیا ہے اگر یہ حسن فریب نظر نہیں
تم نے ہزار بار دئے ہیں ہمیں فریب
لیکن ہمارے عشق میں زیر و زبر نہیں
جوہرؔ لٹائی ہم نے تو کل کائنات زیست
لیکن اس آفت دل و جاں پر اثر نہیں
مأخذ:
وادیٗ خیال (Pg. 121)
- مصنف: جوہر زاہری
-
- ناشر: اسرار کریمی پریس، الہ آباد, مکتبہ قصر اردو، دہلی
- سن اشاعت: 1957
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.