Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جز رشتۂ خلوص یہ رشتہ کچھ اور تھا

محمد احمد

جز رشتۂ خلوص یہ رشتہ کچھ اور تھا

محمد احمد

MORE BYمحمد احمد

    جز رشتۂ خلوص یہ رشتہ کچھ اور تھا

    تم میرے اور کچھ میں تمہارا کچھ اور تھا

    جو خواب تم نے مجھ کو سنایا تھا اور کچھ

    تعبیر کہہ رہی ہے کہ سپنا کچھ اور تھا

    ہم راہیوں کو جشن منانے سے تھی غرض

    منزل ہنوز دور تھی رستہ کچھ اور تھا

    امید و بیم عشرت و عسرت کے درمیاں

    اک کشمکش کچھ اور تھی، کچھ تھا کچھ اور تھا

    ہم بھی تھے یوں تو محو تماشائےدہر پر

    دل میں کھٹک سی تھی کہ تماشا کچھ اور تھا

    جو بات تم نے جیسی سنی ٹھیک ہے وہی

    میں کیا کہوں کہ یار یہ قصہ کچھ اور تھا

    احمدؔ غزل کی اپنی روش اپنے طور ہیں

    میں نے کہا کچھ اور ہے سوچا کچھ اور تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے