کعبۂ رخسار کی تیرے زیارت چاہئے
کعبۂ رخسار کی تیرے زیارت چاہئے
مجھ کو تیرا حوصلہ تیری اجازت چاہئے
میں ہمیشہ یہ دعا کرتا ہوں اے پروردگار
میرے بیٹوں کو بھی مجھ جیسی سخاوت چاہئے
سرد موسم کا سہا جاتا نہیں مجھ سے عذاب
برف جیسی رات کو تیری حرارت چاہئے
زندگی کا لطف حاصل اس طرح ہوتا نہیں
دل میں تیرے جذبۂ صبر و قناعت چاہئے
پورا یوں ہی شہر قبرستان جیسا ہو گیا
ظالموں کو اور کتنی اب ہلاکت چاہئے
کوثر و تسنیم تو ہیں اہل جنت کے لئے
اے مرے ساقی مجھے جام شہادت چاہئے
جس کی ہر آواز پر ہر شخص ہم آواز ہو
آج اپنی قوم کو ایسی قیادت چاہئے
میں بھی بسنا چاہتا ہوں آپ ہی کے شہر میں
مجھ کو اس میں گھر بنانے کی اجازت چاہئے
بات سچ کہنا کوئی آساں نہیں اس دور میں
لب ہلانے کی سر محفل جسارت چاہئے
شادؔ کیوں اس کا نمائندہ میں تجھ کو مان لوں
اس کا لکھا کوئی خط اس کی عبارت چاہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.