Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کام ہے جم سے نہ مطلب جام سے

مضطر مظفرپوری

کام ہے جم سے نہ مطلب جام سے

مضطر مظفرپوری

MORE BYمضطر مظفرپوری

    کام ہے جم سے نہ مطلب جام سے

    آشنا ہیں لب تمہارے نام سے

    لب بہ لب ہوں ساقیٔ گلفام سے

    عاریت لے لیں مقدر جام سے

    گھر بنانا ہے کسی کی یاد کا

    کام لینا ہے دل ناکام سے

    دل بھی آنکھوں کی طرح مشتاق ہے

    لو اتر آؤ تم اپنے بام سے

    چھا رہی ہے میکشوں پر بے خودی

    کیا کہا شیشے نے جھک کر جام سے

    اک ستم گر سے لڑاتا ہوں نگاہ

    جام کو ٹکرا رہا ہوں جام سے

    عید ہے ہنگامۂ محشر نہیں

    وہ ملیں گے آج خاص و عام سے

    قبر بھی جنت ہے مومن کے لئے

    چل کے مضطرؔ سو رہو آرام سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے