کام پڑا یاد آیا مولیٰ ہے یہ طرز عبادت کیسی
کام پڑا یاد آیا مولیٰ ہے یہ طرز عبادت کیسی
نسبت جس کو مولیٰ سے ہو اس کو حاجت واجت کیسی
جب دل میں نہیں مسجود ترے سب سجدے ہیں بے سود ترے
معبود بسا ہو دل میں تو سجدے کی ہے زحمت کیسی
چاہے گر تو اس کی رحمت کر اس کے بندوں کی خدمت
خلقت سے ہے نفرت گر تو خالق سے ہے رغبت کیسی
بات تری کے ہم اے واعظ ہو نہ سکیں گے قائل ہرگز
دنیا ہی جب چھوڑ چکے ہو جنت کی پھر حسرت کیسی
مت بندوں سے کچھ مانگ بشر بندے تو ہیں آپ گداگر
تو مولیٰ کی بس کر عبادت بندوں کی ہے اطاعت کیسی
مالک بھی وو رازق بھی وہ سارے جگ کا خالق بھی وہ
اس پر ہے تیرا تکیہ صداؔ پھر یہ فکر عقوبت کیسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.