کانٹے چننا پھول بچھانا
رستہ یوں آسان بنانا
لاکھ جلایا اس نے لیکن
زندہ ہے پھر بھی پروانہ
اس کو اپنا کر لینا تو
یا پھر اس کا ہی ہو جانا
مشورہ بھی کر لیں گے ہم
پہلے تو گھر آ جانا
حسن تو اک دن ڈھل جاتا ہے
حسن پہ اتنا کیا اترانا
ٹھوکر میں دنیا رکھا ہے
آیا جس کو ٹھوکر کھانا
جب ذرا آنکھیں کھلتی ہیں
کھلتا ہے پورا مے خانہ
لوگ گہرا کر دیتے ہیں
زخم نہ اپنا کوئی دکھانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.