Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاتتا ہوں رات بھر اپنے لہو کی دھار کو

ذوالفقار احمد تابش

کاتتا ہوں رات بھر اپنے لہو کی دھار کو

ذوالفقار احمد تابش

MORE BYذوالفقار احمد تابش

    کاتتا ہوں رات بھر اپنے لہو کی دھار کو

    کھینچتا ہوں اس طرح انکار سے اقرار کو

    بے قراری کچھ تو ہو وجہ تسلی کے لیے

    بھینچ کر رکھتا ہوں سینے سے فراق یار کو

    اپنی گستاخی پہ نادم ہوں مگر کیا خوب ہے

    دھوپ کی دیوار پر لکھنا شبیہ یار کو

    ایسے کٹتا ہے جگر ایسے لہو ہوتا ہے دل

    کیسے کیسے آزماتا ہوں نفس کی دھار کو

    ناچتا ہے میرے نبضوں میں خروش خوں کے ساتھ

    دھڑکنیں گنتی ہیں اس کے پاؤں کی رفتار کو

    ریزہ ریزہ چن رہا ہوں جسم و جاں کی ساعتیں

    ڈھا رہا ہے کوئی میری عمر کی دیوار کو

    ایک ساعت کی جدائی بھی نہیں مجھ کو قبول

    ساتھ رکھتا ہوں سدا یاد فراق یار کو

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 391)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے