Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاٹی نہیں تو ہر طرف پھیلے گی شاخ جبر کی

اقبال ساجد

کاٹی نہیں تو ہر طرف پھیلے گی شاخ جبر کی

اقبال ساجد

MORE BYاقبال ساجد

    کاٹی نہیں تو ہر طرف پھیلے گی شاخ جبر کی

    صبر کی بات چھوڑیئے ہوتی ہے حد بھی صبر کی

    ڈھونڈ اب ایسی سرزمیں جس کی تمام کھیتیاں

    مانگیں نہ آسمان سے بھیک کبھی بھی ابر کی

    کرب کا بحر‌ بیکراں چاروں طرف ہے موجزن

    گھر میں گھڑی مقیم ہے کب سے عذاب قبر کی

    پہلے تو گھر کے صحن میں دھوپ کی برچھیاں گریں

    بعد میں چھت پہ آ گئی فوج غنیم ابر کی

    بھیک میں لے کے جرأتیں آئے تو پاؤں جھڑ گئے

    پھاند سکے نہ اس لئے لوگ فصیل جبر کی

    راہ مراد اس لیے اور بھی دور ہو گئی

    اس میں تھا قحط حوصلہ مجھ میں کمی تھی صبر کی

    صحن میں پھول پھول جسم کھیل رہے ہیں ہر طرف

    خوف نہیں ہے دھوپ کا فکر نہیں ہے ابر کی

    مأخذ:

    تحریک،نئی دہلی (Pg. 26)

      • ناشر: گوپال متل
      • سن اشاعت: 1981

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے