Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب لگ سکے جفا کو اس کی وفائے عالم

مصحفی غلام ہمدانی

کب لگ سکے جفا کو اس کی وفائے عالم

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    کب لگ سکے جفا کو اس کی وفائے عالم

    ہے جس کا ہر کرشمہ صبر آزمائے عالم

    محتاج پھر جہاں میں کوئی نظر نہ آتا

    کرتا خدا جو مجھ کو حاجت روائے عالم

    ہم کو تو کچھ نہ سوجھا آوے وہی دکھا دے

    دیکھا ہو گر کسی نے کچھ یا ورائے عالم

    عالم اگر ہے حادث تو مجھ کو تو بتا دے

    کیوں اب تلک ہے وہ ہی نشو و نمائے عالم

    کوئی کچھ ہی سمجھے اس کو پر اپنی آنکھ میں تو

    ساتھ اس حدوث کے ہے ثابت بقائے عالم

    وہ بھی نظر میں اپنی اس وقت جلوہ گر ہے

    عالم جو کچھ کہ ہوگا بعد از فنائے عالم

    آنکھیں تو تجھ کو دی ہیں ٹک دیکھ تو سہی تو

    ہے راست کس کے قد پر چسپاں قبائے عالم

    عالم میں اور ہم میں اک طرفہ رفتگی ہے

    عالم فدا ہے ہم پر ہم ہیں فدائے عالم

    ہم ابتدا کی پوچھیں پھر بیٹھ کر حقیقت

    ہم کو کوئی بتا دے گر انتہائے عالم

    کیا لطف عاشقی کا اب رہ گیا ہماری

    یاں آخر جوانی واں ابتدائے عالم

    کس غنچہ لب کی مجھ کو یاد آ گئی ہے اس دم

    جو تنگ ہو گیا ہے مجھ پر فضائے عالم

    ایسے سے داد خواہی محشر میں بھی ستم ہے

    ہر ایک غمزہ جس کا ہو خوں بہائے عالم

    کب داد کو کسی کی پہنچا وہ روے دل کش

    ہم نے تو اس کو پایا حسرت فزائے عالم

    جب عالم حیا سے بیگانہ وہ نگہ تھی

    پاتے تھے تب بھی اس کو ہم آشنائے عالم

    ہیں مصحفیؔ ہم اب تو مانند حادثے کے

    دیکھیں ٹلے ہے کس دن سر سے بلائے عالم

    مأخذ:

    kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-doom) (Pg. 191)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے