aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب لذتوں نے ذہن کا پیچھا نہیں کیا

انوار انجم

کب لذتوں نے ذہن کا پیچھا نہیں کیا

انوار انجم

MORE BYانوار انجم

    کب لذتوں نے ذہن کا پیچھا نہیں کیا

    یہ میرا حوصلہ تھا کہ لب وا نہیں کیا

    وہ کم نگاہ تھا مگر اس سے چرا کے آنکھ

    میں نے بھی اپنے ساتھ کچھ اچھا نہیں کیا

    تجدید ارتباط بھی ممکن تھی بعد میں

    میں نے ہی اس روش کو گوارا نہیں کیا

    پہلے تو اک جنون سا عرض طلب کا تھا

    جب وہ ملا تو دل نے تقاضہ نہیں کیا

    سورج رہا جو دن میں مرے گھر سے دور دور

    پھر میں نے رات میں بھی اجالا نہیں کیا

    کیا وہم تھا کہ کھلتے ہی لب بند ہو گئے

    کیا بات تھی کہ لفظ بھی پورا نہیں کیا

    میں نے بھی چلتے چلتے یوں ہی کر دیا سوال

    کیا ہو گیا جو آپ نے پورا نہیں کیا

    میں سادہ لوح سادہ بیاں سادہ آرزو

    اور اس نے سادگی پہ بھروسہ نہیں کیا

    جب میرا اشتیاق ہوا ضبط‌‌ آزما

    پھر اس نے اپنے آپ ہی پردہ نہیں کیا

    امرت سمجھ کے پی لیا انجمؔ نے زہر غم

    لیکن تمہارے نام کو رسوا نہیں کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے