Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب ملتا ہے سکھ چین ہمیں کب غم سے رہائی ہوتی ہے

امیر چند بہار

کب ملتا ہے سکھ چین ہمیں کب غم سے رہائی ہوتی ہے

امیر چند بہار

MORE BYامیر چند بہار

    کب ملتا ہے سکھ چین ہمیں کب غم سے رہائی ہوتی ہے

    ہر وقت کلیجہ پھنکتا ہے لب پر جان آئی ہوتی ہے

    ہر وقت ہے دل میں یاد تری نظروں میں تیرے جلوے ہیں

    من مندر میں رہنے والے کب تجھ سے جدائی ہوتی ہے

    چپکے سے بزم تصور میں راتوں کو کوئی آ جاتا ہے

    بڑھ جاتی ہے رونق بزم دل جس دم تنہائی ہوتی ہے

    تم کیا سمجھو تم کیا جانو چھلنی دل کیسے ہوتے ہیں

    یہ درد محبت کیا شے ہے کیا چیز جدائی ہوتی ہے

    لے دے کے فقط اک دل ہی تھا سو وہ بھی کسی نے لوٹ لیا

    دنیا میں نہیں کچھ بھی اپنا ہر چیز پرائی ہوتی ہے

    تپ تپ کر فکر کی بھٹی میں اشعار جو دل سے نکلتے ہیں

    وہ سحر مجسم ہوتے ہیں ان میں رعنائی ہوتی ہے

    جس دیش میں گنگا بہتی ہے اس دیس کے باسی پاپی ہیں

    ہوتی ہے جنگ زبانوں پر مذہب پہ لڑائی ہوتی ہے

    دنیا میں بہارؔ شرافت کا کوئی بھی نہیں پرساں ہوتا ہے

    مکاروں دھوکہ بازوں کی اب تو شنوائی ہوتی ہے

    مأخذ:

    ارمغان بہار (Pg. 105)

    • مصنف: امیر چند بہار
      • ناشر: نیشنل اکادمی، دریاگنج، دہلی
      • سن اشاعت: 1976

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے