کب نظاروں کا سماں دیکھا ہے
کب نظاروں کا سماں دیکھا ہے
تم نے بس دور خزاں دیکھا ہے
تم نے خود کو ہی نہیں دیکھا ابھی
تم جو کہتے ہو جہاں دیکھا ہے
آگ دیکھی ہی کہاں ہے تم نے
تم نے تو صرف دھواں دیکھا ہے
در حقیقت انہیں دیکھا بھی نہیں
اور کہہ بیٹھے کہ ہاں دیکھا ہے
ان کی محفل میں عجب دیکھا حال
شیخ کو رقص کناں دیکھا ہے
تیرے سجدوں کی تڑپ رب جانے
ہم نے ماتھے کا نشاں دیکھا ہے
کیا کسی اور کو دیکھے فیصلؔ
اس نے خود کو ہی کہاں دیکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.