Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی خود کو کبھی خوابوں کو صدا دیتے ہیں

عارف اعظمی

کبھی خود کو کبھی خوابوں کو صدا دیتے ہیں

عارف اعظمی

MORE BYعارف اعظمی

    کبھی خود کو کبھی خوابوں کو صدا دیتے ہیں

    کیسی دیوار اٹھاتے ہیں گرا دیتے ہیں

    آؤ دو چار قدم چل کے بھی دیکھیں یارو

    ہم سفر اپنے کہاں ہم کو دغا دیتے ہیں

    جانے کیا سوچ کے اے دوست یہ ارباب چمن

    زہر پاشی سے وہ پودوں کو جلا دیتے ہیں

    یہ گزر گاہ کے پتھر تری ٹھوکر میں سہی

    ہر قدم پر تجھے منزل کا پتا دیتے ہیں

    یہ وہ دنیا ہے جہاں جھوٹ چھپانے کے لئے

    لوگ سچائی کو سولی پہ چڑھا دیتے ہیں

    جب بھی آتے ہیں اسے چھو کے ہوا کے جھونکے

    دل کے سوئے ہوئے جذبات جگا دیتے ہیں

    دور و نزدیک یہ سناٹوں کے گہرے سائے

    آنے والے کسی طوفاں کا پتہ دیتے ہیں

    مأخذ:

    ردائے سخن (Pg. 52)

    • مصنف: عارف اعظمی
      • ناشر: فاران پبلیشرز، ممبئی
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے