Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی لطف زبان خوش بیاں تھے

واجد علی شاہ اختر

کبھی لطف زبان خوش بیاں تھے

واجد علی شاہ اختر

MORE BYواجد علی شاہ اختر

    کبھی لطف زبان خوش بیاں تھے

    زمین شعر کے ہم آسماں تھے

    لگا ٹھوکر نہ پائے ناز سے تو

    کبھی تاج سر ہندوستاں تھے

    زمیں پر چرخ دیتا ہے عبث تو

    کبھی پیر فلک ہم بھی جواں تھے

    زر گل بن گیا نالہ ہمارا

    چمن میں بھی ہمیں آتش فشاں تھے

    مکیں تھی روح چھوڑا جسم جس دم

    کرائے کے یہ سب قصر و مکاں تھے

    وہی جنگل ہے اب پر اس سے آگے

    چمن تھے گل تھے ہم تھے باغباں تھے

    نہیں اب ضبط باقی ناتواں ہوں

    مرے آنسو نہایت رازداں تھے

    مرے نالوں سے پہنچا قافلہ سب

    جرس بے کار مشغول فغاں تھے

    جگایا ناتواں بینوں نے ان کو

    عبث وہ مائل خواب گراں تھے

    دبے زیر زمیں اے چرخ مہ رو

    یہاں دو دن کے یہ سب مہماں تھے

    عجب موسم میں کٹتی تھی جوانی

    چمن تھا اور لطف قصہ خواں تھے

    کہاں مجنوں کہاں فرہادؔ و وامقؔ

    ہماری موت کے سب نوحہ خواں تھے

    سواد لکھنؤ چھوڑا الم میں

    یہ اخترؔ بھی غضب کے خوش بیاں تھے

    مأخذ:

    Intikhab-e-wajid ali shah akhtar (Pg. B-196 E-197)

    • مصنف: واجد علی شاہ اختر
      • اشاعت: 1984
      • ناشر: اترپردیش اردو اکیڈمی، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے