کبھی نجات ملے رنج و درد سے مجھ کو
کبھی نجات ملے رنج و درد سے مجھ کو
کسی خوشی کی تمنا ہی بخش دے مجھ کو
مری رسائی سے پہلے ہی بجھ نہ جائے کہیں
وہ روشنی جو بلاتی ہے دور سے مجھ کو
تمام شہر وفا دشت بے نیازی ہے
کہاں خلوص کا سایہ دکھائی دے مجھ کو
اسی کے قرب کو تنہائیاں ترستی ہیں
ہر آئنے میں یہاں جو دکھائی دے مجھ کو
مجھے اس آئنہ خانے میں کون پہچانے
کہ اپنا عکس بھی اب اجنبی لگے مجھ کو
دیار نغمہ کو آخر یہ کیا ہوا راہیؔ
بس اک صدائے خموشی سنائی دے مجھ کو
مأخذ:
Tahreek Jild 25 Shumara 3 June 1977-Svk (Pg. 29)
-
- ناشر: گوپال متل
- سن اشاعت: 1977
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.