Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی نمایاں کبھی تہہ نشیں بھی رہتے ہیں

عبد الاحد ساز

کبھی نمایاں کبھی تہہ نشیں بھی رہتے ہیں

عبد الاحد ساز

MORE BYعبد الاحد ساز

    کبھی نمایاں کبھی تہہ نشیں بھی رہتے ہیں

    یہیں پہ رہتے ہیں ہم اور نہیں بھی رہتے ہیں

    بھٹکتی نظروں میں ہیں مرتکز نگاہیں بھی

    گماں کدوں میں کچھ اہل یقیں بھی رہتے ہیں

    اگرچہ ہم کو مقدم ہے راہ خدمت خلق

    جو باز آئے تو اپنے تئیں بھی رہتے ہیں

    بجا شواہد و منطق قبول بحث و دلیل

    پہ ہم خطائے نظر کے قریں بھی رہتے ہیں

    حجاب فکر و نظر کے اٹھا کے دیکھو تو

    ہمارے فن میں کئی نازنیں بھی رہتے ہیں

    شباہتیں سی غبار حد نگاہ میں ہیں

    پس فلک کہیں اہل زمیں بھی رہتے ہیں

    تم اپنے ٹھور ٹھکانوں کو یاد رکھو سازؔ

    ہمارا کیا ہے کہ ہم تو کہیں بھی رہتے ہیں

    مأخذ:

    sargoshiyan zamanon ki (Pg. 70)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے