Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی پڑھو تو مجھے حرف معتبر کی طرح

علقمہ شبلی

کبھی پڑھو تو مجھے حرف معتبر کی طرح

علقمہ شبلی

MORE BYعلقمہ شبلی

    کبھی پڑھو تو مجھے حرف معتبر کی طرح

    یہ کیا کہ پڑھتے ہو فرسودہ سی خبر کی طرح

    قلم تو کرتے ہو سر کو مرے مگر سن لو

    میں ریگ زار وفا میں ہوں ایک شجر کی طرح

    اداسی کھول کے بال اپنا سو رہی ہے یہاں

    کہ جیسے شہر میں ہر گھر ہے میرے گھر کی طرح

    ہمارے ذوق پرستش کو تم دعائیں دو

    چمک رہے ہیں یہ پتھر جو اب گہر کی طرح

    مشام جاں میں ابھی تک ہے اس بدن کی باس

    کھلا تھا رات جو اک غنچہ سحر کی طرح

    ہر ایک سنگ پتہ پوچھتا ہے گھر کا مرے

    نہیں ہے کیا کوئی سر اور میرے سر کی طرح

    نواح جاں میں اجالوں کا رقص ہے شبلیؔ

    یہ کون آیا دبے پاؤں یوں سحر کی طرح

    مأخذ:

    (Pg. 39)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے