کبھی ساون کی جھڑی ہو کبھی بھادوں برسے
کبھی ساون کی جھڑی ہو کبھی بھادوں برسے
ایسا برسے مرے اللہ کہ چھاجوں برسے
ماشاء اللہ یہ لڑیاں تری اے ابر بہار
جی میں آتا ہے اسی طرح مہینوں برسے
تیر باراں ہے یہ بے وقت کا مینہ توبہ ہے
یوں نہ برسے کبھی جب وہ مرے گھر ہوں برسے
بس خدا کے لیے بس اب نہ کہوں گا کچھ بھی
گھنٹوں بوچھاڑ ہوئی آپ تو پہروں برسے
جب جوانی کی ترنگیں ہی نہیں ہیں شاعرؔ
دھوپ نکلے کہیں کیوں ابر کہیں کیوں برسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.