کبھی شعر و نغمہ بن کے کبھی آنسوؤں میں ڈھل کے
کبھی شعر و نغمہ بن کے کبھی آنسوؤں میں ڈھل کے
وہ مجھے ملے تو لیکن ملے صورتیں بدل کے
یہ وفا کی سخت راہیں یہ تمہارے پائے نازک
نہ لو انتقام مجھ سے مرے ساتھ ساتھ چل کے
وہی آنکھ بے بہا ہے جو غم جہاں میں ڈوبے
وہی جام جام جم ہے جو بغیر فرق چھلکے
نہ تو ہوش سے تعارف نہ جنوں سے آشنائی
یہ کہاں پہنچ گئے ہم تری بزم سے نکل کے
یہ چراغ انجمن تو ہیں بس ایک شب کے مہماں
تو جلا وہ شمع اے دل جو بجھے کبھی نہ جل کے
کوئی اے خمارؔ ان کو مرے شعر نذر کر دے
جو مخالفین مخلص نہیں معترف غزل کے
مأخذ:
Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 207)
-
- اشاعت: 1993
- ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
- سن اشاعت: 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.