Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی تقصیر جس نے کی ہی نہیں

اسماعیل میرٹھی

کبھی تقصیر جس نے کی ہی نہیں

اسماعیل میرٹھی

MORE BYاسماعیل میرٹھی

    کبھی تقصیر جس نے کی ہی نہیں

    ہم سے پوچھو تو آدمی ہی نہیں

    مر چکے جیتے جی خوشا قسمت

    اس سے اچھی تو زندگی ہی نہیں

    دوستی اور کسی غرض کے لئے

    وہ تجارت ہے دوستی ہی نہیں

    یا وفا ہی نہ تھی زمانے میں

    یا مگر دوستوں نے کی ہی نہیں

    کچھ مری بات کیمیا تو نہ تھی

    ایسی بگڑی کہ پھر بنی ہی نہیں

    جس خوشی کو نہ ہو قیام و دوام

    غم سے بد تر ہے وہ خوشی ہی نہیں

    بندگی کا شعور ہے جب تک

    بندہ پرور وہ بندگی ہی نہیں

    ایک دو گھونٹ جام وحدت کے

    جو نہ پی لے وہ متقی ہی نہیں

    کی ہے زاہد نے آپ دنیا ترک

    یا مقدر میں اس کے تھی ہی نہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    کبھی تقصیر جس نے کی ہی نہیں نعمان شوق

    مأخذ:

    Kulliyat-w-Hayat-e-Ismail Ba-Tasveer (Pg. ebook-485 page-297)

    • مصنف: محمد اسلم سیفی
      • اشاعت: 1939
      • ناشر: دیال پرنٹنگ پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1939

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے