کبھی اسے تو کبھی خود کو دیکھتے رہنا
کبھی اسے تو کبھی خود کو دیکھتے رہنا
اسی مدار میں دن رات گھومتے رہنا
ہم اپنا فرض کریں گے ادا بہ ہر صورت
ہمارا کام ہے راہیں تراشتے رہنا
وہ محو ہونا مرا شام سے تری دھن میں
تمام رات تری راہ دیکھتے رہنا
نہ ہونے دینا کبھی پست حوصلوں کی فصیل
کمند چاند ستاروں پہ ڈالتے رہنا
اٹھائے رکھنا اسی اک اصول کا پرچم
برا نہ کرنا بھلا سب کا چاہتے رہنا
نجات تیرہ شبی سے جو چاہتے ہو ظفرؔ
نقوش صبح درخشاں ابھارتے رہنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.