Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی وجود کا چکر کبھی عدم کا سوال

شہاب الدین ثاقب

کبھی وجود کا چکر کبھی عدم کا سوال

شہاب الدین ثاقب

MORE BYشہاب الدین ثاقب

    کبھی وجود کا چکر کبھی عدم کا سوال

    گزر رہے ہیں اسی سوچ میں مرے مہ و سال

    تمام رات مقدر میں اس کے جلنا تھا

    کہ اپنا دل بھی یہاں تھا کسی دیے کی مثال

    وہ روشنی جو کبھی میرے گھر کو آئی تھی

    وہ ماہ تھا کہ کوئی اور ہی تھا ماہ مثال

    میں تشنہ کام بہت ہو گیا ہوں اے دریا

    تو اپنے آپ کو اب اس طرف بھی لا کے اچھال

    ہمیں بھی عشق کے چکر میں اب نہیں پڑنا

    کہ اب پسند نہیں ہے ہمیں کوئی جنجال

    مأخذ:

    شہر میرے خواب کا (Pg. 109)

    • مصنف: شہاب الدین ثاقب
      • ناشر: شہاب الدین ثاقب
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے