Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی وہ خوش بھی رہا ہے کبھی خفا ہوا ہے

ابو الحسنات حقی

کبھی وہ خوش بھی رہا ہے کبھی خفا ہوا ہے

ابو الحسنات حقی

MORE BYابو الحسنات حقی

    کبھی وہ خوش بھی رہا ہے کبھی خفا ہوا ہے

    کہ سارا مرحلہ طے مجھ سے برملا ہوا ہے

    نشستیں پر ہیں چراغ و ایاغ روشن ہیں

    بس ایک میرے نہ ہونے سے آج کیا ہوا ہے

    اٹھا کے رکھ دو کتاب فراق کو دل میں

    کہ یہ فسانہ ازل سے مرا سنا ہوا ہے

    کبھی نہ خالی ملا بوئے ہم نفس سے دماغ

    تمام باغ میں جیسے کوئی چھپا ہوا ہے

    مری گرفت میں آتا نہیں ہے وہ پل بھر

    مری نظر سے مرا دل ابھی بچا ہوا ہے

    اسی کے اذن و رضا سے ہے سب نگہ داری

    کہ دام و دانہ سبھی کچھ یہاں پڑا ہوا ہے

    میں خواب میں بھی وہ دامن پکڑ نہیں سکتا

    یہ ہاتھ اور کسی ہاتھ میں دیا ہوا ہے

    یہی بہت ہے اگر ایک ہم سخن مل جائے

    میں سن رہا ہوں مرا دل بھی تو دکھا ہوا ہے

    میان وعدہ کوئی عذر اب کے مت لانا

    کہ راہیں سہل ہیں اور زخم بھی کھلا ہوا ہے

    وہ بے خبر ہے مری جست و خیز سے شاید

    یہ کون ہے جو مقابل مرے کھڑا ہوا ہے

    مأخذ:

    imkaan-e-roz-o-shab (Pg. 41)

    • مصنف: sayed abul hasnat haqqi
      • اشاعت: 2011
      • ناشر: Educational publishing house
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے