Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی یاں ہمیں تھے نرے گلے کبھی وہ ہی شکوے سے تر گیا

شرر دہلوی

کبھی یاں ہمیں تھے نرے گلے کبھی وہ ہی شکوے سے تر گیا

شرر دہلوی

MORE BYشرر دہلوی

    کبھی یاں ہمیں تھے نرے گلے کبھی وہ ہی شکوے سے تر گیا

    کبھی دونوں جو ہوئے راضی سے تو وہ عشق ہی تھا گزر گیا

    مجھے شوق تھا کئی چیز کا کئی چیز کو مرا شوق تھا

    ترے واسطے وہ شغف گئے ترے واسطے وہ ہنر گیا

    یہ وہ آرزو یہ وہ آشیاں تجھے چھوٹ دی تو تباہ کر

    تجھے کرنا ہے جو وہ کر لے جا مرے دل سے خوف سفر گیا

    انہیں بھول اب تو نہ دن بہ دن جو ملیں ہیں ذلتیں دن بہ دن

    وہ قمر ہی کیا جسے یاد نا یاں سے داغ دل وہ کدھر گیا

    تمہیں اب وفا کی قسم صنم کرو پھر یہ گیسو اسی طرح

    کہ یہ زلفیں پھر ہوں سپاہ سی یہ ادھر رہا وہ ادھر گیا

    مری خواہشوں کی خرابیاں انہیں پھینک دوں میں نکال کر

    کبھی وصل ہے کوئی آرزو کبھی آئے وہ تو جگر گیا

    ترے ان لبوں کے یہ صدقے ہیں تری ٹھوکروں سے ملے ہنر

    ترے کوچے کے جو یہ مجنوں تھے یہ سدھر گیا وہ سنور گیا

    یہ شررؔ کو ہی نہیں جانتے وہ بڑے مزے کا ہے آدمی

    تمہیں سے خطا ہوئی ہوگی تب کبھی روٹھ ہم سے شررؔ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے