Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہا جو میں نے کہ یوسف کو یہ حجاب نہ تھا

امیر مینائی

کہا جو میں نے کہ یوسف کو یہ حجاب نہ تھا

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    کہا جو میں نے کہ یوسف کو یہ حجاب نہ تھا

    تو ہنس کے بولے وہ منہ قابل نقاب نہ تھا

    شب وصال بھی وہ شوخ بے حجاب نہ تھا

    نقاب الٹ کے بھی دیکھا تو بے نقاب نہ تھا

    لپٹ کے چوم لیا منہ مٹا دیا ان کا

    نہیں کا ان کے سوا اس کے کچھ جواب نہ تھا

    مرے جنازے پہ اب آتے شرم آتی ہے

    حلال کرنے کو بیٹھے تھے جب حجاب نہ تھا

    نصیب جاگ اٹھے سو گئے جو پاؤں مرے

    تمہارے کوچے سے بہتر مقام خواب نہ تھا

    غضب کیا کہ اسے تو نے محتسب توڑا

    ارے یہ دل تھا مرا شیشۂ شراب نہ تھا

    زمانہ وصل میں لیتا ہے کروٹیں کیا کیا

    فراق یار کے دن ایک انقلاب نہ تھا

    تمہیں نے قتل کیا ہے مجھے جو تنتے ہو

    اکیلے تھے ملک الموت ہم رکاب نہ تھا

    دعائے توبہ بھی ہم نے پڑھی تو مے پی کر

    مزہ ہی ہم کو کسی شے کا بے شراب نہ تھا

    میں روئے یار کا مشتاق ہو کے آیہ تھا

    ترے جمال کا شیدا تو اے نقاب نہ تھا

    بیان کی جو شب غم کی بیکسی تو کہا

    جگر میں درد نہ تھا دل میں اضطراب نہ تھا

    وہ بیٹھے بیٹھے جو دے بیٹھے قتل عام کا حکم

    ہنسی تھی ان کی کسی پر کوئی عتاب نہ تھا

    جو لاش بھیجی تھی قاصد کی بھیجتے خط بھی

    رسید وہ تو مرے خط کی تھی جواب نہ تھا

    سرور قتل سے تھی ہاتھ پاؤں کو جنبش

    وہ مجھ پہ وجد کا عالم تھا اضطراب نہ تھا

    ثبات بحر جہاں میں نہیں کسی کو امیرؔ

    ادھر نمود ہوا اور ادھر حباب نہ تھا

    مأخذ:

    Deewan-e-Ameer (Pg. 95)

    • مصنف: امیر مینائی
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1922

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے