Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں کھو گئی روح کی روشنی

خلیل الرحمن اعظمی

کہاں کھو گئی روح کی روشنی

خلیل الرحمن اعظمی

MORE BYخلیل الرحمن اعظمی

    کہاں کھو گئی روح کی روشنی

    بتا میری راتوں کو آوارگی!

    میں جب لمحے لمحے کا رس پی چکا

    تو کچھ اور جاگی مری تشنگی

    اگر گھر سے نکلیں تو پھر تیز دھوپ

    مگر گھر میں ڈستی ہوئی تیرگی

    غموں پر تبسم کی ڈالی نقاب

    تو ہونے لگی اور بے پردگی

    مگر جاگنا اپنی قسمت میں تھا

    بلاتی رہی نیند کی جل پری

    جو تعمیر کی کنج تنہائی میں

    وہ دیوار اپنے ہی سر پر گری

    نہ جانے جلے کون سی آگ میں

    ہے کیوں سر پہ یہ راکھ بکھری ہوئی

    ہوئی بارش سنگ اس شہر میں

    ہمیں بھی ملا حق ہمسائیگی

    گزاری ہے کتنوں نے اس طرح عمر

    بالاقساط کرتے رہے خود کشی

    ہیں کچھ لوگ جن کو کوئی غم نہیں

    عجب طرفہ نعمت ہے یہ بے حسی

    کوئی وقت بتلا کہ تجھ سے ملوں

    مری دوڑتی بھاگتی زندگی

    جنہیں ساتھ چلنا ہو چلتے رہیں

    گھڑی وقت کی کس کی خاطر رکی

    میں جیتا تو پائی کسی سے نہ داد

    میں ہارا تو گھر پر بڑی بھیڑ تھی

    ہوا ہم پہ اب ان کا سایہ حرام

    تھی جن بادلوں سے کبھی دوستی

    مجھے یہ اندھیرے نگل جائیں گے

    کہاں ہے تو اے میرے سورج مکھی!

    نکالے گئے اس کے معنی ہزار

    عجب چیز تھی اک مری خامشی

    مأخذ :
    • کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 28)
    • Author : خلیل الرحمن اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے