کہاں کسی کو دکھائی گئی ہے خاموشی
کہاں کسی کو دکھائی گئی ہے خاموشی
بغیر جسم بنائی گئی ہے خاموشی
تضاد یہ ہے بنا کر کھنکتی مٹی سے
مرے لہو میں ملائی گئی ہے خاموشی
بلا کا شور انڈیلا گیا ہے کانوں میں
مگر زباں کو سکھائی گئی ہے خاموشی
زمیں پہ اس کا گزارا نہیں تھا اس باعث
خلا کے بیچ بسائی گئی ہے خاموشی
کچھ اس لیے بھی ہوا شور بزم مے کہ انہیں
غزل بنا کے سنائی گئی ہے خاموشی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.