کہاں کوئی خزانہ چاہتا ہوں
کہاں کوئی خزانہ چاہتا ہوں
ذرا سا مسکرانا چاہتا ہوں
مجھے موجیں اچھالے جا رہی ہیں
میں کب سے ڈوب جانا چاہتا ہوں
جو پرکھوں کا سنہرا کل یہی ہے
تو واپس لوٹ جانا چاہتا ہوں
کوئی دل ہو کرائے کا مکاں ہے
میں اب ذاتی ٹھکانہ چاہتا ہوں
خدا میری انا محفوظ رکھے
میں دو روٹی کمانا چاہتا ہوں
جو تو آئے بساط زندگی پر
تو خود کو ہار جانا چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.