Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں سنبھلتے ہیں بہتے ہوئے بہاؤ میں لوگ

خمار میرزادہ

کہاں سنبھلتے ہیں بہتے ہوئے بہاؤ میں لوگ

خمار میرزادہ

MORE BYخمار میرزادہ

    کہاں سنبھلتے ہیں بہتے ہوئے بہاؤ میں لوگ

    مگر جو زخم اٹھائیں گے اس چناؤ میں لوگ

    تمہارے نیم تبسم سے صاف ظاہر ہے

    ہم ایسے مار دیے جائیں رکھ رکھاؤ میں لوگ

    یہ میرے حق میں لگاتار بولتے ہوئے اب

    کسی نتیجے پہ پہنچے ترے دباؤ میں لوگ

    دہک رہا ہے ابھی سے رخ زیاں کاری

    سفر کا جائزہ لیں گے کسی پڑاؤ میں لوگ

    کہانی جب کہیں دھندلا کے نقش کھونے لگے

    سراپا دیکھ لیا کرتے ہیں الاؤ میں لوگ

    تو اپنے وقت کا یوسف ہے اور سر بازار

    تجھے گنوا ہی نہ دیں ایسے بھاؤ تاؤ میں لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے