Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں وہ اب لطف باہمی ہے محبتوں میں بہت کمی ہے

اکبر الہ آبادی

کہاں وہ اب لطف باہمی ہے محبتوں میں بہت کمی ہے

اکبر الہ آبادی

MORE BYاکبر الہ آبادی

    کہاں وہ اب لطف باہمی ہے محبتوں میں بہت کمی ہے

    چلی ہے کیسی ہوا الٰہی کہ ہر طبیعت میں برہمی ہے

    مری وفا میں ہے کیا تزلزل مری اطاعت میں کیا کمی ہے

    یہ کیوں نگاہیں پھری ہیں مجھ سے مزاج میں کیوں یہ برہمی ہے

    وہی ہے فضل خدا سے اب تک ترقی کار حسن و الفت

    نہ وہ ہیں مشق ستم میں قاصر نہ خون دل کی یہاں کمی ہے

    عجیب جلوے ہیں ہوش دشمن کہ وہم کے بھی قدم رکے ہیں

    عجیب منظر ہیں حیرت افزا نظر جہاں تھی وہیں تھمی ہے

    نہ کوئی تکریم باہمی ہے نہ پیار باقی ہے اب دلوں میں

    یہ صرف تحریر میں ڈیر سر ہے یا جناب مکرمی ہے

    کہاں کے مسلم کہاں کے ہندو بھلائی ہیں سب نے اگلی رسمیں

    عقیدے سب کے ہیں تین تیرہ نہ گیارہویں ہے نہ اسٹمی ہے

    نظر مری اور ہی طرف ہے ہزار رنگ زمانہ بدلے

    ہزار باتیں بنائے ناصح جمی ہے دل میں جو کچھ جمی ہے

    اگرچہ میں رند محترم ہوں مگر اسے شیخ سے نہ پوچھو

    کہ ان کے آگے تو اس زمانے میں ساری دنیا جہنمی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے